Sunday 17 December 2017

امام جعفر صادق علیہ السلام علماء اھل سنت کی نظر میں

امام جعفر صادق علیہ السلام علماء اھل سنت کی نظر میں

حافظ ابو نعیم نے حلیۃ الاولیاء میں لکھا:

و منهم الامام الناطق و الزمام السابق, ابو عبد الله جعفر بن محمد الصادق, اقبل على العباده و الخضوع و آثر العزله و الخشوع و نهى عن الریاسه و الجموع

ان بزرگوں میں سے ایک امام ناطق جعفر ابن محمد صادق ہیں۔ انھوں نے اطاعت و بندگی اور  انکساری کی طرف اپنا رخ حیات قرار دیا، زہد و خشوع کو شعار زندگی قراردیا اور دنیا اور تمام دنیاوی مقام و منصب سے مکمل طور پر چشم پوشی کی۔

حلیه الاولیإ ج 3 ص 192

ابن حجر عسقلانی اور امام صادق (ع):

شہاب الدين ابو الفضل احمد بن علی مصری شافعی کہ جو «ابن حجر عسقلانی کے نام سے مشہور تھا (773-852 ه .ق)۔ اس نے امام صادق (ع) کے بارے میں کہا ہے کہ:

جعفر بن محمد بن علی بن حسين بن علی بن ابی طالب ایک ایسے فقیہ ہیں کہ جو بہت سچے ہیں۔

تقريب التهذيب، ص 68

ابن حجر میں اپنی كتاب تهذيب التهذيب میں ابی حاتم سے اور اس نے اپنے والد سے امام صادق کے بارے میں نقل کیا ہے کہ:

ثقۃ لا يسأل عن مثله.

یعنی امام صادق کی شخصیت اتنی مورد اطمینان ہے کہ کسی سے ان کے بارے میں سوال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

اور نے لکھا ہے کہ: ابن عدی نے کہا ہے کہ:

و لجعفر احاديث و نسخ و هو من ثقات الناس ... و ذكره ابن حبان فی الثقات و قال كان من سادات اهل البيت فقها و علما و فضلا ... و قال النسايی فی الجرح و التعديل ثقه۔

جعفر ابن محمد کی احادیث اور نسخے بہت زیادہ ہیں، وہ موثق افراد میں سے ہیں۔ ابن حبان نے ان کو ثقات میں سے قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ: جعفر ابن محمد رسول خدا کے بزرگ اھل بیت میں سے ہیں، فقہ، علم اور فضیلت کے لحاظ سے انکا مقام بہت بلند ہے۔ نسائی نے جرح و تعدیل میں امام صادق کو ثقہ افراد میں سے قرار دیا ہے۔

تهذيب التهذيب، ج 2، ص 104.

ابن خلكان اور امام صادق (ع):

ابن خلكان نے امام صادق (ع) کے بارے میں لکھا ہے کہ:

احد الآئمه الاثنی عشر علی مذهب الاماميه و كان من سادات اهل البيت و لقب بالصادق لصدق مقالته و فضله اشهر من ان يذكر۔

وہ امامیہ کے بارہ آئمہ میں سے ایک امام اور رسول خدا کے اہل بیت میں سے تھے۔ کلام میں سچا ہونے  کی وجہ سے صادق کے لقب سے شہرت پائی اور انکی فضیلت اس قدر مشہور ہے کہ وہ بیان کرنے کی محتاج نہیں ہے۔

ابن خلكان نے اسی طرح لکھا ہے کہ:

و كان من سادات اهل البيت و لقب بالصادق لصدقه فی مقالته... و كان تلميذه ابو موسی جابر بن حيان الصوفی الطرسوسی قد ألف كتاباً يشتمل علی ألف ورقة تتضمن رسائل جعفر الصادق و هی خمس مأة رسالة.

امام صادق اہل بیت کے بزرگان میں سے تھے، کلام میں سچا ہونے کی وجہ سے ان کو صادق کا لقب دیا گیا تھا، امام صادق (ع) علم کیمیا میں ایک خاص قسم کی مہارت رکھتے تھے۔ ابو موسی جابر بن حيان طرطوسی ان کا شاگرد تھا۔ جابر نے اس بارے میں ہزار صفحے کی ایک کتاب لکھی ہے، جس میں اس نے جعفر ابن محمد کی تعلیمات کو ذکر کیا ہے اور یہ کتاب پانچ سو رسالوں پر مشتمل تھی۔

وفيات الاعيان، ج 1، ص 327

شہرستانی اور امام صادق (ع):

ابو الفتح محمد بن ابی القاسم اشعری کہ جو  شہرستانی کے نام سے مشہور تھا (479-547 ه .ق)۔ اس نے اپنی مہم کتاب الملل و النحل میں امام صادق کی  عظمت کے بارے میں لکھا ہے کہ:

و هو ذو علم عزيز فی الدين و ادب كامل فی الحكمه و زهر بالغ فی الدنيا و ورع تام عن الشهوات۔

امام صادق امور و مسائل دینی میں بہت زیادہ علم رکھنے والے، علم حکمت میں مکمل ادب رکھنے ولے، امور دنیا اور اسکی زرق و برق کی نسبت بہت محکم زہد رکھنے والے اور نفسانی شہوات سے دوری کرنے والے تھے۔

الملل و النحل، ج 1، ص 147

عمر بن مقدام دور حاضر کا عالم ہے، اس نے امام صادق کے بارے میں کہا ہے کہ:

كنت اذا نظرت الی جعفر بن محمد علمت انه من سلاله النبيين و قد رأيته واقفا عند الجمره يقول سلونی، سلونی۔

جب میں جعفر ابن محمد کو دیکھتا تھا تو میں سمجھ جاتا تھا کہ وہ انبیاء کی نسل میں سے ہیں۔ میں نے خود دیکھا تھا کہ وہ منی کے مقام پر جمرہ کے پاس کھڑے ہیں اور لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ جو کچھ تم نے پوچھنا ہے، مجھ سے پوچھ لو اور میرے علم سے استفادہ کر لو۔
ما رأيت افقه من جعفر بن محمد و انه اعلم الامۃ۔

میں نے جعفر ابن محمد سے فقیہ تر اور عالم تر کسی کو نہیں دیکھا۔ وہ اس امت کے اعلم ترین بندے تھے۔

شمس الدين ذهبی، سير اعلام النبلاء، ج 6، ص 257

تاريخ الكبير، ج 2، ص 199 و 198، ح 2183.

سير اعلام النبلاء، ج 6، ص 257.

No comments:

Post a Comment

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.  تحریر : سید ذوالفقار علی بخاری.  ایک بار ضرور پڑھے.   نوٹ.   فیس بک پر کچھ ایسی پوسٹ نظر سے ...