Tuesday 14 November 2017

*کیا شیعہ پاکستان سے زیادہ ایران کے وفادار ہیں؟*

*کیا شیعہ پاکستان سے زیادہ ایران کے وفادار ہیں؟*
پاکستانی شیعہ قوم پر الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم پاکستان سے زیادہ ایران سے وفادار ہیں۔
یہ ایک ایسا پروپیگنڈہ ہے جو ہر دوسرے غیر شیعہ کی زبان سے سننے کو ملتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا واقعی شیعہ پاکستان سے زیادہ ایران کے وفادار ہیں ؟
پاکستان میں شیعہ اسی کی دہائی سے قتل عام کا سامنا کر رہے ہیں لیکن کبھی کسی اجتماع میں "پاکستان مردہ باد' کا نعرہ سننے کو نہیں ملا بلکہ سو لاشیں سامنے رکھ کر بھی ایک ہی نعرہ لگا "پاکستان بنایا تھا،پاکستان بچائیں گے'
جو صاحبان ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ کوئی ایسا واقعہ بتا دیں کہ شیعہ قوم نے پاکستان کی مخالفت کی ہو یا پاکستان کو نقصان پہنچایا ہو۔
ان سترہ سالوں میں کوئی بم دھماکہ یا کوئی خود کش حملہ کیا ہو ؟
ستر سالہ تاریخ میں شیعہ قوم پر صرف ایک دھبہ لگا جو کہ سانحہ راجہ بازار راولپنڈی تھا،الحمداللہ اس میں شیعہ قوم سرخرو ہوئی اور دشمن بےنقاب ہوا گو کہ اس واقعہ کے بعد راولپنڈی میں ہمارے درجنوں مساجد و امام بارگاہوں کو نذر آتش کیا گیا۔
سینکڑوں کے قریب نوجوانوں کو گرفتار کر کے بدترین تشدد کیا گیا۔
آپ سروے کر لیجئے۔
پاکستان کے صدر ممنون حسین اور ترکی کے صدر طیب اردگان کی تصاویر لگا کر پاکستانی قوم سے پوچھ لیجئے کہ ان میں سے آپ کو کس سے زیادہ لگاؤ ہے تو ہمارے پاکستانی سرکاری مسلمان پاکستانی صدر کو ایک ہزار ایک گالیاں دیں گے اور اردگان پر جان نچھاور کرتے نظر آئیں گے۔
اکثریت پاکستانی ممبران کی ڈی پی پر آپ کو ترکی کے صدر یا سعودی بادشاہ کی تصاویر نظر آئیں گی،ہم نے تو کبھی ان کو پاکستان سے زیادہ ترکی اور سعودی عرب کا وفادار نہیں کہا۔
صدر مملکت،وزیراعظم سے لے کر آرمی چیف اور وزراء تک سعودی عرب کے دفاع کو اپنا دفاع کہتے نہیں تھکتے لیکن ہم نے تو کبھی ان کو پاکستان سے زیادہ سعودی عرب کا وفادار نہیں کہا۔
چالیس سال سے ہماری فوج آل سعود کے اقتدار کی حفاظت کر رہی ہے۔
سعودی عرب کے وزیر سے لے کر امام کعبہ پاکستان آ کر سیاسی جماعتوں کے اجلاس کی قیادت کرتے ہیں،یہاں تک کہ امام کعبہ کابینہ اجلاس میں شرکت کرتا ہے۔
آپ کبھی اپنی ٹائم لائن پر اردگان کو برا کہہ کر دیکھ لیجئے،آپ کو وہاں وہاں سے گالیاں سنائی دیں گی کہ جس کا آپ نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہو گا لیکن اگر آپ پاکستانی صدر کو ہزار گالیاں دے کر پوسٹ بنائیں،آپ کی بات کی حمایت کی جائے گی۔
اب اگر ہم ایران کے وفادار ہیں تو اس حساب سے آپ تو سعودی عرب کے پالتو کتے ہوئے جو اس کے لئے بھونکتے بھی ہو اور کاٹتے بھی ہو۔
ایران سے ہمیں محبت ہے،اس لۓ کہ پوری دنیا میں ایک ایسا ملک ہے جہاں ہمارے عقائد کو حکومتی سطح پر مانا جاتا ہے اور اس پر عمل کیا جاتا ہے۔
مجھے ذاتی طور پر ایران سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
میرے باپ دادا یہاں پیدا ہوئے اور یہاں دفن ہوئے،میں یہاں پیدا ہوا اور شاید یہیں دفن ہو جاؤں گا پھر میں ایران کی حمایت کیوں کرتا ہوں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ میرے مخالفین کو ایران سے کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ ایران پر تنقید اس کے عقائد کی وجہ سے کرتے ہیں۔
فرض کریں کہ ایران شیعہ اکثریت ملک نا ہوتا تو کیا تب بھی اس پر ایسے ہی تنقید ہوتی یا ایسے نفرت کا اظہار ہوتا ؟ بالکل بھی نہیں۔
یعنی ایران سے دشمنی نہیں ہے بلکہ اصل دشمنی میرے عقائد سے ہے تو جب میرے عقائد کی وجہ سے ایران کو برا بھلا کہا جاتا ہے تو میری ذمہ داری ہے کہ میں دفاع کروں اگر اپنے عقائد کا دفاع ایران کی وفاداری ہے تو ہاں ہم شیعہ قوم ایران کے وفادار ہیں۔
لیکن اس بات کا بھی یقین دلاتا ہوں کہ ایران سے وفادار ہونے کے باوجود بھی پاکستان کے وفاداروں کی طرح،نا ہم اپنی فوج کے جوانوں کے گلے کاٹیں گے اور نا ہی ان کے سروں سے فٹبال کھیلیں گے کیونکہ ہمیں ایسی وفاداری نہیں آتی۔
ہم وہ غدار ہیں کہ اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھا کر بھی کبھی پاکستان سے شکوہ نہیں کیا اور نا ہی ایسا کریں گے۔
اگر یہ غداری ہے تو میری دعا ہے کہ پاکستان کی بیس ارب ایسی ہی غدار بن جائے آمین

No comments:

Post a Comment

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.  تحریر : سید ذوالفقار علی بخاری.  ایک بار ضرور پڑھے.   نوٹ.   فیس بک پر کچھ ایسی پوسٹ نظر سے ...