Tuesday 12 December 2017

حضرت بہلولؒ اور ہارون رشید ۔

حضرت بہلولؒ اور ہارون رشید ۔

حضرت بہلولؒ اکثر قبرستان میں بیٹھے رہتے تھے ۔ایک دن ہارون کا اسی طرف سے گزر ہوا ۔حضرت بہلولؒ پر نگاہ پڑی۔

سواری پھیری اور بولا ۔اے بہلول دانا یہاں کیا کر رہے ہو ۔

حضرت بہلول نے فرمایا ۔میں ایسے لوگوں کی ملاقات کو آیا ہوں جو نا لوگوں کی غیبت کرتے ہو اور نا ان سے کؤئی امید یا توقع رکھتے ہیں اور نا کسی کو کوئی تکلیف دیتے ہیں

ہارون نے گہرا سانس لیا ۔بہلول کیا تم مجھے پل صراط سے گزرنے اور اس دنیا کے سوالوں جواب کی کچھ خبر دے سکتے ہو ۔

حضرت بہلولؒ فرمایا ہاں ہاں کیوں نہیں ۔اس  کےلیے لوگوں کو   تھوڑا سا احتمام (بندوبست )کرنا ہوگا ۔
ہارون رشید نے کہا ہاں ہاں تم بتاوں میں ابھی حکم دیتا ہوں ۔

حضرت بہلولؒ نے فرمایا ۔آپ اپنے سپاہیوں کو حکم دے کہ وہ یہاں آگ جلائے ۔اس پر ایک بڑا توا رکھے ۔اس توے کو گرم ہو کر سرخ ہو جانے دیں ۔
ہارون نے حکم جاری کیا ۔کہ بہلول کی فرمائش پوری کی جائے ۔ملازموں نے فوراً آگ جلائی توا لایا گیا اور گرم کرنے کے لیے آگ پر رکھا گیا ۔لوگوں کی نظریں اسی جانب تھی ۔یہاں تک کہ تو خوب گرم ہوگیا ۔

حضرت بہلول ؒ نے فرمایا ۔پہلے میں اس توے پر ننگے پاوں کھڑا ہوون گا اور اپنا تعرف کراوں گا۔یعنی میرا نام کیا ہے میری خوراک کیا ہے میرا لباس کیا ہے ۔اسی طرح تم توے پر کھڑے ہو کر اپنا تعارف کروائیں گے ۔

ہارون رشید کو کچھ تعجّب ہوا لیکن اس نے قبول کرلیا ۔اور حضرت بہلول ؒ سے بولا چلو تم پہل کرو ۔
حضرت بہلولؒ تیزی سے توے پر کھڑے ہوگئے ۔یہاں تک کہ تعارف ہوگیا اور آگ توے سے نیچے اتر آئی ۔ان چند لمحوں میں حضرت بہلول ؒ کے پاوں کو کچھ بھی نا ہوا نا چھالے پڑے نا کو تکلیف ہوئی ۔
اب ہارون رشید کی باری آئی اور وہ توے پر چڑھا اور ابھی اپنے لب سے اپنا نام بھی نہیں بتایا تھا کہ اس کے پاوں جلنے لگے ۔گرتا ہوا توے سے نیچے اتر آیا ۔اور بولا اے بہلول تم نے مجھے کس عزاب میں ڈال دیا تھا ۔

حضرت بہلولؒ مسکراتے ہوئے فرمایا تم نے ہی تو فرمائش کی تھی کہ تمہیں قیامت کے دن کے سوالوں جوابات کے بارے میں بتایا جائے ۔تو پھر تم نے دیکھا گرم توے پر قدم رکھنا کتنا مشکل ہے اسی طرح جو خدا پرست ہیں دنیا کے جاہل کاموں سے دور ہیں لالچ تمہ نہیں رکھتے وہ لوگ پل صراط سے آرام سے گزر جائے گے ۔اور جو دنیاوی شان و شوقت میں ڈوبے ہوئے ہیں انہیں اسی طرح عزاب سے گزرنا ہوگا جیسے تم ابھی گزرے ۔

No comments:

Post a Comment

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.  تحریر : سید ذوالفقار علی بخاری.  ایک بار ضرور پڑھے.   نوٹ.   فیس بک پر کچھ ایسی پوسٹ نظر سے ...