شیطان سوچتا رہا کہ خدا کے سوا کسی اور کو سجدہ نہیں ہوسکتا مگر یہ نہ سمجھ سکا کہ آدم علیہ السلام کو سجدہ کرنے کا حکم وہی دے رہا ہے جسے لائق سجدہ سمجتھے ہو دراصل وہ سجدہ بھی خدا ہی کو تھا اور آدم علیہ السلام کو قبلہ بنایا گیا تھا۔
غیر مقلد بھی سوچتا رہا کہ معصوم علیہ السلام کا نائب صرف معصوم ہی ہوسکتا ہے مگر یہ نہ سمجھ سکا کہ غیر معصومین کی طرف رجوع کرنے کا حکم وہی دے رہا ہے جو خود غلطی نہیں کرسکتا۔
دونوں آج تک سرگرداں کبھی کسی وادی میں کبھی کسی کھنڈر میں ڈانواں ڈول پھر رہے ہیں۔
غیر مقلد بھی سوچتا رہا کہ معصوم علیہ السلام کا نائب صرف معصوم ہی ہوسکتا ہے مگر یہ نہ سمجھ سکا کہ غیر معصومین کی طرف رجوع کرنے کا حکم وہی دے رہا ہے جو خود غلطی نہیں کرسکتا۔
دونوں آج تک سرگرداں کبھی کسی وادی میں کبھی کسی کھنڈر میں ڈانواں ڈول پھر رہے ہیں۔
اچھا مجتہدین کا آپس میں اختلاف کیوں ہوتا ہے؟
پہلی بات تو یہ کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ صرف معصوم کا معصوم سے اختلاف نہیں ہوتا چونکہ مجتہد غیر معصوم ہوتا ہے لہذا اختلاف ضرور ہوگا ۔
پہلی بات تو یہ کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ صرف معصوم کا معصوم سے اختلاف نہیں ہوتا چونکہ مجتہد غیر معصوم ہوتا ہے لہذا اختلاف ضرور ہوگا ۔
دوسرا یہ کہ اختلاف راویوں کا ہوتا ہے کوئی ایک بات نقل کرتا ہے تو کوئی اس کے مخالف بات نقل کرتا ہے کسی بات کا حکم اسی وقت کے ساتھ مشروط ہوتا ہے کوئی ہر وقت ۔ کوئی حکم علاقے سے مخصوص ہوتا ہے کوئی نہیں۔
اس لیے سارا ملبہ مجتہدین پر نہ ڈالیں اور تقلید کریں مگر اندھی تقلید نہیں بلکہ جہاں ضرورت ہو سوال کر کے وضاحت طلب کریں۔
۔
No comments:
Post a Comment