Sunday 7 January 2018

’امریکی جارحانہ بیانات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سود مند ثابت نہیں ہوں گے‘



صدر ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹویٹ پر جمعرات کو پاکستانی پارلیمان کی قومی سلامتی کی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔
اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے پارلیمانی رہنماؤں کو منگل کو قومی سلامتی کمیٹی اور بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق آگاہ کیا۔
دوسری جانب بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو دی جانے والی عسکری امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں امریکی کانگریس کے ارکان کو آگاہ بھی کیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں قومی سلامتی امور سے متعلق حالیہ دنوں منعقد ہونے والی ملاقاتوں کی وجہ سال نو کے آغاز پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وہ ٹویٹ تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ 'امریکہ نے 15 سالوں میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر بطور امداد دے کر بےوقوفی کی۔ انھوں نے ہمیں سوائے جھوٹ اور دھوکے کے کچھ نہیں دیا۔
صدر ٹرمپ کی اس ٹویٹ کے بعد اقوام متحدہ میں امریکہ کی مسقتل سفیر نکی ہیلی نے پاکستان پر ڈبل گیم کھیلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کو دی جانے والی 255 ملین ڈالر کی عسکری امداد روکی جا رہی ہے۔
ان کے اس بیان کے بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں مزید اقدامات بھی کرے گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو دی جانے والی عسکری امداد بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس ضمن میں امریکی کانگریس کے ارکان کو آگاہ بھی کیا جا رہا ہے جبکہ اس حوالے سے باضابطہ اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔
روئٹرز کے مطابق کانگریس کے دفاتر میں موجود ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے انھیں اطلاع دی ہے کہ پاکستان کی امداد بند کرنے کا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنی امداد بند ہو گی، کون سی ہو گی اور کتنے عرصے تک بند رہے گی۔




No comments:

Post a Comment

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.

ملا صدر الدین شیرازی عرف ملا صدرا.  تحریر : سید ذوالفقار علی بخاری.  ایک بار ضرور پڑھے.   نوٹ.   فیس بک پر کچھ ایسی پوسٹ نظر سے ...