امام زمانہ (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) کے ظہور کے متعلق تفصیلی مضمون
مقدمہ: امام مہدی (عج) کون ہیں؟
شیعہ اثنا عشریہ عقیدے کے مطابق، حضرت امام مہدی علیہ السلام بارہویں امام ہیں جو حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کے فرزند ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت ۱۵ شعبان ۲۵۵ ہجری کو سامراء میں ہوئی۔ آپ غیبت صغریٰ اور پھر غیبت کبریٰ میں تشریف لے گئے اور اللہ کے حکم سے زندہ ہیں۔ آپ کا ظہور آخر الزمان میں ہوگا جب دنیا ظلم و فساد سے بھر جائے گی، اور آپ عدل و انصاف قائم کریں گے۔ یہ عقیدہ قرآن، احادیث نبوی اور ائمہ اطہار کی روایات سے ثابت ہے۔
حضرت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "مہدی میری اولاد سے ہوگا، وہ زمین کو عدل سے بھر دے گا جیسے ظلم سے بھری ہوئی ہوگی۔" (بحار الانوار، جلد ۵۱)
قرآن مجید میں ظہور کی بشارت
قرآن کریم میں امام مہدی (عج) کا نام صراحت سے نہیں آیا، لیکن متعدد آیات کی تفسیر شیعہ مفسرین اور ائمہ کی روایات سے ظہور منجی اور حکومت صالحین پر دلالت کرتی ہیں:
- سورۃ النور، آیت ۵۵: "اللہ نے ان لوگوں سے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے ہیں وعدہ کیا ہے کہ انہیں زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ ان سے پہلے والوں کو بنایا تھا۔"
تفسیر: ائمہ اطہار نے اسے امام مہدی (عج) کی حکومت پر حمل کیا ہے۔ - سورۃ الانبیاء، آیت ۱۰۵: "ہم نے زبور میں لکھ دیا ہے کہ زمین کے وارث میرے نیک بندے ہوں گے۔"
- سورۃ القصص، آیت ۵: "ہم چاہتے ہیں کہ مستضعفین پر احسان کریں اور انہیں پیشوا بنائیں اور وارث زمین بنائیں۔"
- سورۃ التوبہ، آیت ۳۳: "وہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان پر غالب کرے۔"
ظہور کی نشانیاں: حتمی اور غیر حتمی
احادیث شیعہ میں ظہور کی نشانیاں دو قسم کی ہیں:
۱. نشانیاں حتمی (قطعی):
یہ پانچ نشانیاں ہیں:
- خروج سفیانی: ایک ظالم شخص شام سے خروج کرے گا۔
- قیام یمانی: یمن سے ایک نیک شخص قیام کرے گا۔
- صیحہ آسمانی: آسمان سے جبرئیل کی آواز آئے گی۔
- قتل نفس زکیہ: مکہ میں ایک پاک نفس شہید کیا جائے گا۔
- خسف بیداء: سفیانی کا لشکر زمین میں دھنس جائے گا۔
۲. نشانیاں غیر حتمی:
دنیا میں ظلم و فساد کا بھر جانا، جنگوں کی کثرت، اخلاقی انحطاط وغیرہ۔
ظہور کا وقت اور حالات
ظہور کا دقیق وقت اللہ کے سوا کسی کو معلوم نہیں۔ ظہور مکہ میں کعبہ کے پاس ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نازل ہو کر آپ کے پیچھے نماز پڑھیں گے۔
نتیجہ: انتظار فرج اور ہماری ذمہ داری
منتظر واقعی وہ ہے جو خود کو اصلاح کرے، دعا کرے اور معاشرے میں عدل پھیلائے۔
اللهم عجل لولیک الفرج و العافیة و النصر